حزب اللہ نے ڈرون اور راکٹوں سے اسرائیل پر حملہ شروع کرنے کا دعوی کیا ہے جب کہ تل ابیب نے جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کو کہا ہے۔
لبنان میں سرگرم عسکری تنظیم حزب اللہ نے اتوار کو کہا کہ اس نے گذشتہ ماہ بیروت کے نواحی علاقے میں اپنے بڑے کمانڈر کی موت کے رد عمل میں بڑی تعداد میں ڈرون اور راکٹوں سے اسرائیل پر حملہ شروع کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس گروپ نے کہا کہ اس نے ایک شناخت شدہ ’خصوصی فوجی ٹارگٹ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے آئرن ڈوم پلیٹ فارمز اور دیگر سائٹس کو نشانہ بنایا لیکن مکمل ردعمل میں ’کچھ وقت‘ لگے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق فوج نے عربی زبان میں ایک پیغام میں کہا کہ ’جو کوئی بھی ان علاقوں کے قریب ہے جہاں حزب اللہ سرگرم ہے وہ فوری طور پر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کی خاطر وہاں سے نکل جائے۔
’آئی ڈی ایف (فوج) اسرائیلی شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ آنے والے گھنٹوں میں ہم آپ کو تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔‘
اسرائیلی فوج نے اتوار کی صبح اعلان کیا کہ وہ حزب اللہ کی جانب سے ’بڑے پیمانے پر‘ حملوں کی تیاریوں کا پتہ لگانے کے بعد لبنان میں پیشگی حملے کر رہی ہے۔
فوج نے اسرائیلیوں کو بھی متنبہ کیا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے داغے گئے میزائلوں اور ڈرونز کی توقع رکھیں۔
جنوبی لبنان کے رہائشیوں کے نام عربی زبان میں ایک پیغام میں فوج نے کہا: ’ہم آپ کے گھروں کے قریب حزب اللہ کی اسرائیلی علاقے پر بڑے پیمانے پر حملے کرنے کی تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ آپ خطرے میں ہیں۔ ہم حملہ کر کے حزب اللہ کے خطرے کو ختم کر رہے ہیں۔
ٹیلی گرام پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’جو کوئی بھی ان علاقوں کے قریب ہے جہاں حزب اللہ سرگرم ہے وہ فوری طور پر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کی خاطر وہاں سے نکل جائے۔‘
مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے سے کچھ دیر قبل جاری ہونے والے ایک علیحدہ بیان میں فوج نے کہا کہ اس کے لڑاکا طیارے لبنان میں ان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں ’جو اسرائیلیوں کے لیے خطرہ‘ ہیں۔
اسی وقت جاری کی گئی ایک ویڈیو میں حملوں کا اعلان کرتے ہوئے، فوجی ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ ’حزب اللہ جلد ہی اسرائیلی علاقے کی طرف راکٹ، اور ممکنہ طور پر میزائل اور یو اے وی فائر کرے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’لبنان کے جنوب میں لبنانی شہریوں کے گھروں کے بالکل قریب سے، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ حزب اللہ لبنانی شہریوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے اسرائیل پر بڑے حملے کی تیاری کر رہی ہے۔‘ انہوں نے وہاں موجود شہریوں کو ’خطرے کے راستے سے ہٹ جانے‘ کی تلقین کی۔
’حزب اللہ کی جاری جارحیت سے خطرہ ہے کہ لبنان کے عوام، اسرائیل کے عوام اور پورا خطہ بڑی کشیدگی میں گھر جائے گا۔‘
اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کے اعلان کے بعد بین گوریون ہوائی اڈے نے کہا کہ اتوار کی صبح روانہ ہونے والی پروازوں میں تاخیر ہو گی اور آنے والی پروازوں کو دوسرے ہوائی اڈوں پر بھیج دیا جائے گا۔
اتوار کی صبح اپنے انسٹاگرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ شیڈول میں تبدیلیاں دیکھنے کے لیے اپنی ایئرلائنز سے رابطہ کریں۔
حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان پیدا ہوئی تازہ ترین صورت حال کے تناظر میں اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو اتوار کو سکیورٹی کابینہ کا اجلاس منعقد کریں گے۔
ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ’وزیراعظم صبح سات بجے سکیورٹی کابینہ کا اجلاس طلب کریں گے۔‘
غزہ میں مساجد اور قرآن کی بے حرمتی
فلسطینی گروپ حماس نے عرب اور مسلم ممالک اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی ایک مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کو نذر آتش کرنے پر اسرائیلی افواج کے خلاف مذمت اور غم و غصے کا اظہار کریں۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ’قرآن کے نسخوں کو جلانا اور مساجد کی بے حرمتی اور تباہی اس ریاست کی انتہا پسندانہ نوعیت اور اس کے نفرت سے بھرے مجرم فوجیوں اور ہماری قوم کی شناخت اور تقدس سے متعلق کسی بھی چیز کے خلاف ان کے فاشسٹ رویے کی تصدیق کرتی ہے۔‘
الجزیرہ نے اسرائیلی فوجیوں کے کیمروں اور ڈرونز سے لی گئی خصوصی فوٹیج نشر کی، جس میں غزہ میں مساجد کی بے حرمتی دیکھی جا سکتی ہے۔
ان تصاویر میں اسرائیلی فوجیوں کو شمالی غزہ کی بنی صالح مسجد پر دھاوا بولتے اور اندر موجود قرآن کے تمام نسخے جلاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
ان تصاویر میں غزہ کی پٹی کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک خان یونس کی جامع مسجد کو دھماکے سے اڑاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خان یونس کی سب سے بڑی مسجد کو دھماکے سے اڑا دیا گیا ہے جو 96 سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔
دیگر تصاویر میں اسرائیلی فوجیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں بنی صالح مسجد پر دھاوا بولتے اور مسجد کے اندر قرآن کے تمام نسخے جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے پرانے شہر میں واقع تاریخی عمری مسجد کو تباہ کر دیا جو دنیا کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔
غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک قابض فوج نے 609 مساجد کو مکمل طور پر تباہ کردیا اور 211 مساجد کو جزوی نقصان پہنچایا ہے۔