تربت ایئرپورٹ میں قائم نیوی کیمپ پر بی ایل اے کا حملہ: ویڈیو جاری

1988

گذشتہ شب مسلح افراد نے نیوی کیمپ کو راکٹ لانچروں اور دیگر خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے-

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں مسلح افراد نے تربت کیمپ کے احاطے میں قائم نیوی کیمپ کو شدید نوعیت کے ایک حملے میں نشانہ بنایا-

پیر کی شب دی بلوچستان پوسٹ کو علاقائی ذرائع نے اطلاع دی کہ تربت ایئرپورٹ کے قریب سے شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں جبکہ اس دؤران شہر میں پاکستانی فورسز کی نقل و حرکت کے بھی اطلاعات تھیں-

رات گئے بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حملے کی ویڈیو اپنے آفیشل چینل ہکل پر شائع کردیا۔

ویڈیو میں بلوچ لبریشن آرمی کے پیدل گشت کرنے والے متعدد ارکان نیوی کیمپ کو راکٹوں اور گرینڈ لانچروں سے نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے-

بی ایل اے شہری سرمچار آزادانہ طور پر بلوچستان کے پرچم اٹھائے تربت شہر میں لوگ کے درمیان دیکھے جاسکتے ہیں۔

قبل ازیں 26 اگست کی شب بھی تربت شہر میں پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ کو راکٹ و گرنیڈ لانچر سے حملوں میں نشانہ بنایا تھا مذکورہ حملے کی ویڈیو بھی بلوچ لبریشن آرمی کے چینل پر شائع ہوئی جبکہ تربت کے قریب سی پیک روٹ پر بی ایل اے سرمچاروں کی جانب سے ناکہ بندی کی ویڈیو بھی منظر عام آئی ہے۔

واضح رہے کہ 25 اور 26 اگست کی شب بلوچ لبریشن آرمی نے آپریشن ھیروف کے آغاز کا اعلان کردیا تھا جس کے تحت تنظیم نے بلوچستان کے تمام مرکزی شاہراؤں پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی، ریلوے ٹریک اور پُل تباہ کئے جبکہ بیلہ میں پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ کو فدائین حملے میں نشانہ بنایا۔

بی ایل اے کے آپریشن ھیروف کے تحت متعدد مقامات پر حملے کئے گئے بلوچستان کو دیگر صوبوں سے ملانے والی تمام شاہراہیں گھنٹوں بند رہیں،

بلوچ لبریشن آرمی نے 20 گھنٹے بعد اپنے آپریشن کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے آپریشن میں پاکستانی فورسز، خفیہ اداروں سمیت پولیس کے 130 اہلکاروں کی ہلاکت قبول کی ہے۔