پاکستانی سینٹ میں بلوچ لبریشن آرمی کے بڑے پیمانے پر کاروائیوں کے باعث پاکستانی سیکورٹی اداروں پر تنقید
اسلام آباد میں پاکستانی سینٹ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے بلوچ لبریشن آرمی کے بڑے پیمانے پر آپریشن اور حملوں کو پاکستانی انٹیلیجنس کی ناکامی قرار دے دیا-
سینٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ بی ایل اے اتنے بڑے پیمانے پر کاروائی کرے اور اداروں کو اسکی بھنک نا لگے-
انہوں نے مزید کہا کہ اس آپریشن یا حملے میں درجنوں جانیں گئے ادارے لوگوں کو لاپتہ کرنے کے بجائے امن امان پر دھیان دیں-
واضح رہے کہ 25 اور 26 اگست کی رات بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر مسلح کاروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے مختلف شاہراہوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جبکہ بی ایل اے نے اس کاروائی کو آپریشن ھیروف کا نام دیا ہے-
بی ایل اے کی مذکورہ آپریشن میں 20 گھنٹوں تک جاری رہا جہاں تنظیم نے بیلہ میں پاکستانی فورسز کے ایک مرکزی کیمپ کو فدائین حملے کا نشانہ بنایا جبکہ مختلف شہروں میں چیکنگ اور جھڑپوں میں 130 کے قریب پاکستانی فورسز و سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی گئی۔
مزید برآں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم نے اس آپریشن میں اپنے 10 ساتھیوں کے شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آپریشن ھیروف ایک بار پھر بلوچ زمین پر کنٹرول کا حاصل کرنے کا پہلہ مرحلہ ہے-