گذشتہ شب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شروع ہونے والے جھڑپ اور ناکہ بندی تاحال جاری ہے۔
کل شام کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شروع ہونے والی جھڑپ میں ابتک متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد افراد پاکستان فورسز کے اہلکاروں کی گرفتاری کی اطلاعات بھی موصول ہورہے ہیں۔
بی ایل اے کے مطابق ابتک بی ایل اے کے سرمچاروں نے مختلف علاقوں میں ہونے والے حملوں میں سو سے زیادہ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں اور بڑی میں اسلحہ و گولہ بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ جبکہ بیلہ فوجی کیمپ کے اندر تاحال مجید برگیڈ کے ارکان موجود ہیں اور فورسز کے ساتھ جھڑپ جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے اس وقت مکران سے لے کر کوہ سلیمان تک تمام شاہرائیں بلوچ لبریشن آرمی کے کنٹرول میں ہے جبکہ بی ایل اے نے عوام کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی ہے۔
خیال رہے کہ بی ایل اے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان بھر میں فدائی آپریشن “ھیروف” کا آغاز کردیا ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاکہ فدائی آپریشن “ھیروف” کے تحت بی ایل اے کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ قابض فوج کے بیلہ کیمپ پر حملہ کرکے ابتک 24 سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرکے کیمپ کے ایک حصے پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ مجید بریگیڈ نے حملے کا آغاز بارود سے بھری دو گاڑیوں کو کیمپ کے داخلی دروازے اور قریب واقع حفاظتی چوکیوں سے ٹکرا کر کیا، جس سے کیمپ کا داخلی حصہ مکمل تباہ ہوگیا۔ ابتدائی وی بی آئی ای ڈی حملوں کے بعد مجید بریگیڈ کی ھیروف فدائین یونٹ کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی اور حملے کے پہلے فیز میں 24 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک کرکے کیمپ کے ایک وسیع حصے پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوگئی۔ جہاں سے آپریشن کے دوسرے فیز کا آغاز کیا جائیگا۔