بیٹے کی عدم بازیابی کے خلاف کوئٹہ میں ریلی منعقد کرینگے۔ والدہ راشد حسین

154

جبری گمشدگی کے چھ سال حکومت اور عدالتی غیرسنجیدگی سے انصاف کے حصول مشکل ہے-

پاکستان میں گذشتہ چھ سالوں سے جبری گمشدگی کا شکار بلوچ کارکن راشد حسین بلوچ کے والدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں عدالتیں انصاف دینے میں ناکام ہیں اور ریاست بلوچ مسئلے کو حل میں بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے-

سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بلوچ کارکن کے والدہ نے کوئٹہ میں موجود سیاسی و غیرسیاسی تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 اگست کو راشد حسین کی عدم بازیابی کے خلاف ہونے ریلی میں شرکت کریں-

راشد حسین کے والدہ نے مزید کہا ہے کہ انصاف کے حصول کے لئے تمام قانونی دروازے کھٹکھٹائے انصاف کی اپیل کی کراچی سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے اسلام آباد تک عدالتوں کے دروازوں پر دستک دی تاہم انصاف فراہم نہیں کیا گیا-

انہوں نے کہا ہے پاکستان میں قانونی طریقہ سے انصاف کی حصول کو ناممکن بنادیا جاچکا ہے اسلئے جبری لاپتہ افراد کے لئے عوام آواز کی ضرورت ہے-