بلوچ یکجہتی کمیٹی و براہمدغ بگٹی سے منسوب جعلی آڈیو کو مسترد کرتے ہیں – بی آر پی

770
Swiss based BRP Chief, Brahmdagh Bugti.

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے پاکستانی میڈیا پر جاری ایک آڈیو اور اس کو بی آر پی رہنماء نواب براہمدغ بگٹی سے منسوب کرنے کو مسترد کردیا۔

بی آر پی ترجمان کا کہنا تھا کہ ریاستی پروپیگنڈہ جس میں کہا جارہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کو نواب براہمدغ بگٹی کی جانب سے مالی امداد فراہم کیا گیا محض ریاست کے دروغ گوئی کے سوا کچھ نہیں۔

شیر محمد بگٹی کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ان کی قیادت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ کی قیادت میں پرامن عوامی طاقت اور خاص طور پر گوادر میں راجی مچی جیسے تاریخی عوامی اجتماع اور بلوچستان بھر میں بھرپور عوامی حمایت کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں اور ان کے عوامی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کیلئے مخلتف من گھڑت آڈیو وغیرہ کا سہارہ لے رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آر پی ریاستی بربریت کے خلاف جدوجہد کرنے والے ہر فرد، تنظیم یا پارٹی کی پرامن جدوجہد کی بھر پور اخلاقی حمایت کرتی ہے پھر چاہیے وہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی صورت میں ہو، یا پھر کوئی وکلا، ڈاکٹرز یا کوئی بھی عوامی جدوجہد ہو۔

بی آر پی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی جانب سے عوامی تحریکوں پر بیرونی فنڈنگ کے من گھڑت الزامات کوئی نئی بات نہیں بلکہ پچھلے ستتر سالوں سے جب بھی کسی نے فوجی بدمعاشی کے خلاف آواز اٹھائی انھیں بیرونی ایجنٹ کا لیبل لگا کر غدار قرار دیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ریاست بجائے اپنے غلطیوں کے اصلاح کے محکوم قوموں کے جانب سے اپنے اوپر ہونے والے ظلم و جبر کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش کرتی رہی ہیں جو ماضی میں کامیاب ہوئے نہ ہی مستقبل میں کامیاب ہونگے۔ ہم پاکستانی فوج کے اس طرح کے تمام پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔