بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے جمعرات کی شام کو “بلوچ راجی مچی” کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور انکی یاد میں کینڈل واک اور شمع روشن کیے گئے۔
اس دؤران کراچی کے بلوچ اکثریتی علاقے لیاری آٹھ چوک سے کینڈل واک کا آغاز ہوا اور بلوچ چوک چاکیواڑہ تک اختتام پذیر ہوا جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔
شرکاء نے ہاتھوں میں روشن شمعیں اٹھائے ہوئے تھے جانبحق کارکنوں کو بھرپور طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا علاوہ ازیں “راجی سوگندی دیوان” کا بھی انعقاد کیا گیا۔ کینڈل واک کی قیادت بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی رہنما فوزیہ بلوچ اور مرکزی آرگنائزر لالہ وہاب کررہے تھے۔
اس موقع پر مقررین نے کہاکہ نوشکی میں پاکستانی فورسز نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے حمدان بلوچ کو شہید کردیا جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی فورسز نے جبر کرکے راجی مُچّی میں شریک کارکنوں کو نشانہ بنایا ایک سو سے زائد زخمی اور 4 افراد جانبحق ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی دھرنا گوادر میں جاری ہے جبکہ تربت، نوشکی، کوئٹہ، دالبندین سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں دھرنے جاری ہیں۔
مقررین نے کہا کہ راجی مُچّی مکمل طورپر ایک پُرامن اور جمہوری جدوجہد کا تسلسل ہے لیکن ریاست نے رکاوٹیں کھڑی کرکے بلوچ عوام کو آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے بھی آواز بلند کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ،لیکن گوادر اور بلوچ عوام نے ثابت کرکے دکھایا کہ بلوچ اپنی سرزمین کیلئے متحد ہیں۔