ایران میں کم از کم پینتیس پاکستانی زائرین ہلاک

307

وسطی ایران میں ایک بس پلٹ جانے کے سبب تقریباً تیس پاکستانی زائرین کی ہلاکت اور بیس کے قریب زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایران کی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق یہ حادثہ منگل کی رات کو وسطی ایران کے صوبے یزد میں پیش آیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس نے ایک ایرانی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بدھ کے روز اس نے اسے بتایا کہ پاکستان سے عراق جانے والی شیعہ زائرین کی بس وسطی ایران میں گر کر تباہ ہو گئی، جس میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے۔

پاکستان کے معروف میڈيا ادارے ڈان نے ریڈیو پاکستان کے حوالے سے اس حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 35 بتائی ہے اور اس نے 18 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے (ارنا) نے ایک مقامی ایمرجنسی اہلکار محمد علی ملک زادہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حادثہ منگل کی رات کو وسطی ایران کے صوبے یزد میں پیش آیا۔

علی زادہ نے حادثے میں 28 افراد کی فوری طور پر ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 23 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 14 کی حالت کافی تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو یزد کے ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ “پاکستانی زائرین کو لے جانے والی ایک بس منگل کی رات وسطی صوبے یزد میں دہشیر تافت چوکی کے سامنے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔”

اس میں مزید کہا گیا کہ “اب تک 28 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔”

اس حادثے کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

خبر رساں ادارے اے پی اور اے ایف پی کے مطابق حادثے کے وقت بس میں 51 افراد سوار تھے، جو سب پاکستانی زائرین تھے اور اربعین کے مذہبی جلوس میں شرکت کے لیے عراق جا رہے تھے۔

تاہم پاکستانی میڈيا اداروں کے مطابق بس میں کل 53 مسافر سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان کے لاڑکانہ، گھوٹکی اور صوبہ سندھ کے دیگر شہروں سے تھا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں کے علاج کے لیے حکام نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیا۔