اقوام متحدہ کا بلوچستان میں انسانی حقوق پر تحفظات کا اظہار

657

اقوام متحدہ نے پاکستان کو ایک سخت کال جاری کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ نسلی اقلیتوں باالخصوص بلوچستان میں انسانی حقوق کے جاری خدشات کو دور کرنے کے لیے فوری اور جامع اقدام کرے۔

جمعے کو جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں، نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی نے پاکستان کے حوالے سے اپنے نتائج جاری کیے، جس میں اسلام آباد سے کہا گیا کہ وہ نسلی اور مذہبی رہنماؤں، سیاست دانوں، عوام کی جبری گمشدگیوں کی تمام رپورٹس کے تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے-

اقوام متحدہ کے پینل کے نتائج خاص طور پر بلوچ رہنماؤں، سیاست دانوں، عوامی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے محافظوں میں جبری گمشدگیوں کے مستقل مسئلے پر زور دیا کمیٹی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ تمام رپورٹ شدہ کیسوں کی مکمل چھان بین کرے اور ان پر مقدمہ چلائے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے اگر کسی پر کوئی گناہ ثابت ہوتا ہے تو عالمی قوانین کے تحت عدالتوں سے سزا دلوائی جائے۔

جبری گمشدگیوں کے علاوہ، اقوام متحدہ کے پینل نے بلوچستان اور دیگر خطوں میں نسلی اقلیتوں کو درپیش وسیع تر سماجی و اقتصادی چیلنجوں پر بھی توجہ مرکوز کی، کمیٹی نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچ خطے میں غربت اور بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے اہم اقدامات کرے جس میں روزگار کے مواقع تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا، تربیت فراہم کرنا، اور چھوٹے کاروبار کی ترقی میں مدد کرنا شامل ہے۔

اقوام متحدہ نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ بلوچستان سے ملنے والی قدرتی وسائل کے استحصال سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بلوچستان میں مقامیوں پر دوبارہ لگانے کے لیے ادارہ جاتی اقدامات کرے۔

کمیٹی نے وسائل نکالنے کے منصوبوں کے لیے لائسنس دینے سے پہلے متاثرہ مقامیوں کی رضامندی حاصل کرنے کے لیے مکمل مشاورت کی اہمیت پر زور دیا۔

مزید برآں، اقوام متحدہ نے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور صاف پانی، صفائی ستھرائی اور بجلی جیسی بنیادی سماجی خدمات تک رسائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ان علاقوں میں رہائش اور رہائش کے حالات کو بہتر بنانے کی سفارش کی ہے-

آخر میں، اقوام متحدہ کے پینل نے خاص طور پر بلوچستان میں فورسز چوکیوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال، لوگوں کو ہراساں کرنے اور دھمکانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کمیٹی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ تمام شکایات کی مکمل چھان بین کرے اور ایسی بدسلوکی کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔