انتظامیہ اور پاکستانی فورسز نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور دکانیں بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بیلہ شہر میں تاحال کرفیو کا سماں ہیں شہر میں ایمبولینس کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ انتظامیہ نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور دکانیں بند کرنے کا حکم دے دیا ہے-
دوسری جانب شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ بیلہ سے ملحقہ علاقے اوتھل میں بھی انتظامیہ نے اسپتال عملے کو الرٹ رہنے کا کہا ہے-
بیلہ و گردنواح اوتھل، حب چوکی تک موبائل انٹرنیٹ اس سے قبل بند کردئے گئے ہیں جبکہ بیلہ اور اوتھل کے علاوہ دیگر شہروں میں انٹرنیٹ بحالی شروع ہوچکا ہے-
جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے دعوی کیا ہے کہ بیلہ کیمپ حملہ آور مرکزی گیٹ میں مارے گئے ہیں ۔ دوسری جانب بی ایل اے کے آفیشل چینل ھکل میں جو وڈیو شائع کئے گئے ہیں ان میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فدائیں کیمپ کے اندر مختلف پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں ۔
مقامی لوگوں کے مطابق کیمپ سے آج شام تک دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ۔جبکہ ہیلی کاپٹروں کا گشت بھی جاری ہے ۔
دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی نے اپنے آپریشن ھیروف کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے تمام بند شاہراہوں کو کھولنے کا اعلان کیا ہے-
تنظیم کے مطابق آپریشن ھیروف کے تحت ابتک بیلہ سمیت مختلف علاقوں میں 130 پاکستانی فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
بی ایل اے نے آپریشن ھیروف اور بیلہ میں پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ پر فدائین حملے کی تفصیلات جلد شائع کرنے کا اعلان کیا ہے-