آواران: بارشوں سے تباہ سڑکوں کے باعث اسپتال پہنچے میں تاخیر، حاملہ خاتون جانبحق

132

گذشتہ بارشوں سے تباہ سڑکیں تاحال بحال نہیں ہوسکیں، حاملہ خاتون 14 گھنٹے بند روڑ پر تڑپ کر وفات پاگئی

بلوچستان کے ضلع آواران کے تحصیل جھاؤ کے علاقے دمب اللہ بخش چنال گوٹھ سے تعلق رکھنے والی حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے لئے کراچی منتقل کیا جارہا تھا جہاں وہ کئی کھنٹے سڑکیں بند ہونے اور پھنسے رہنے کے باعث بروقت اسپتال نا پہنچ سکے-

خاتون کے اہلخانہ کے مطابق حاملہ خاتون کو زمباد گاڑی میں سوار کرکے کراچی کیلئے روانہ ہوگئے تاہم ضلع بھر میں بارشوں کے سبب بند اور جھاؤ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ڈیلوری کیس کیلئے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے خاتون رات دو بجے جھاؤ گوکو چیک پوسٹ کی حدود میں چودہ گھنٹے پھنسے رہنے اور شدید درد سے جان کی بازی ہارگئی-

بعد ازاں لواحقین نے خاتون کی لاش کو واپس جھاؤ منتقل کردیا ہے-

یہ افسوسناک واقعہ بلوچستان کے دو بار منتخب ہونے والے وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کے حلقے میں پیش آیا۔ مقامی رہائشیوں نے انتظامیہ اور مقامی حکام کو تباہ شدہ سڑکوں کی بحالی اور مناسب طبی سہولیات فراہم کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں اکثر زچگی کے دؤران اموات کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جہاں مقامی علاقوں میں طبی سہولیات کی کمی کے باعث لوگ شہروں کا رخ کرتے ہیں تاہم متعدد واقعات میں سڑکیں ٹریفک اور طویل سفر بروقت طبعی سہولیات کی عدم فراہمی بھی بچہ و زچہ کے اموات کی وجہ بنتے ہیں-

حالیہ ایک رپورٹ کے مطابق علاقے میں طبعی سہولیات کی کمی کے باعث گذشتہ ڈیڑھ سالوں میں بلوچستان کے صرف پسنی کے اضلاع میں دؤران زچگی 23 خواتین جان کی بازی ہارگئے ہیں-

مزید برآں بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی وہ کوہ سلیمان علاقوں میں مؤثر سڑکیں نا ہونے اسپتال میں سہولیات کی کمی کے باعث متعدد خواتین اور بچیں زچکی کے دؤران جان کی بازی ہار جاتے ہیں تاہم علاقہ مکینوں کے شدید احتجاج اور اپیلوں کے باوجود ان علاقوں میں تاحال سہولیات کی فراہمی کو ممکن نہیں بنایا جاسکا ہے-