پاکستانی فوج پر حملے اور زیرحراست آلہ کار کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

832

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات اور مستونگ میں دو مختلف کاروائیوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا اور ایک زیر حراست ریاستی مخبر و آلہ کار کو قومی غداری کا مرتکب ہونے پر ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب قلات کے علاقے منگچر میں قابض پاکستانی فوج کی مرکزی کیمپ کے حفاظتی چوکی پر تعینات اہلکاروں پر دستی بم حملے کے بعد مرکزی کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا، اس حملے میں کم از کم تین دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔ حواس باختہ دشمن فوج نے بعدازاں عام آبادیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

ترجمان نے کہا کہ دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے اسلپنجی، مَرو میں 11 اگست کو ایک کارروائی میں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے ایک اہم کارندے عبید کرد ولد خدابخش کرد سکنہ سریاب، کوئٹہ کو حراست میں لے لیا۔ عبید کرد کافی عرصے سے بلوچ لبریشن آرمی کو مطلوب تھا۔

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش عبید کرد نے اعتراف کیا کہ وہ پاکستانی فوج کی ایماء پر مَرو، کولپوراور دشت میں مسلح جتھے کی سرپرستی کررہا تھا جو مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشنوں میں قابض فوج کی براہ راست معاونت کررہا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ فوج کے ہمراہ مَرو سے ٹکری واحد کرد اور اس کے چھوٹے بھائی داد محمد کرد سمیت دیگر متعدد افراد کے جبری گمشدگیوں میں بھی وہ ملوث رہا ہے۔

“آلہ کار عبید نے اعتراف کیا مذکورہ علاقوں میں قابض فوج نےاس کے مسلح جتھے کو چوری و ڈکیتی سمیت اغواء برائے تاوان کی کھلی چوٹ دے رکھی تھی۔ عبید نے اعتراف کیا کہ وہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈز کے سرغنہ شفیق مینگل سے براہ راست منسلک رہا ہے اور 2011 میں شفیق مینگل پر بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ کے حملے کےوقت اس نے پندرہ کے قریب زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں معاونت کی تھی۔”

فوٹو: ہکل میڈیا، بی ایل اے

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش آلہ کار نے اپنے نیٹورک سے منسلک دیگر افراد کے نام اور تفصیلات بھی افشاء کیئے۔

ترجمان نے بتایا کہ عبید کرد کو قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی جس پر بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز عملدرآمد کرکے اس کے منطقی انجام تک پہنچادیا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ آلہ کار کی ہلاکت اور قابض فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہیں گے۔