قومی مجرم عباس عرف لکّو کو ہلاک کرنے کی زمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

486

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے 8 اگست 2024 کو جھاؤ واجہ باغ باگ بازار (مین بازار) میں فائرنگ کر کے سرکاری حمایت یافتہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ اور منحرف سرمچار عباس عرف لکّو کو ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہاکہ عباس عرف لکّو ولد بودو سکنہ چکلی نونڈرہ جھاؤ نے 2018 میں پاکستانی فورسز کے سامنے سرینڈر کیا تھا، پاکستانی فورسز کے سامنے سرینڈر ہونے کے بعد بجائے خاموشی کے سر عام پاکستانی فورسز کے ساتھ مل کر بلوچ فرزندوں کی شہادت و جبری گمشدگی سمیت سماجی برائیوں میں براہ راست ملوث رہا۔

انہوں نے کہاکہ قومی مجرم عباس عرف لکو کو تنظیم کی جانب سے کئی بار تنبیہ کی گئی کہ وہ بلوچ آزادی کے خلاف ایسی سرگرمیوں سے باز آجائے لیکن پھر بھی وہ اپنے کرتوتوں سے باز نہیں آیا۔ عباس عرف لکّو بلوچ جہدکاروں کی فیملی کو بلیک میل کرنے اور پاکستانی فورسز کے ہاتھوں ان کی جبری گمشدگی میں براہ راست ملوث تھا، اور 7 نومبر 2018 کو تنظیم کے کمانڈر شہید مہیم ،شہید اورنگزیب شہید گُلشیر و شہید راشد جان کی شہادت اور 8 نومبر 2023 میں آواران کے علاقے پیراندر لوپ کے رہائشی بے گناہ بلوچ فرزند نور بخش ولد ساھب داد کی شہادت میں براہ راست ملوث تھا۔

ترجمان نے کہاکہ منحرف سرمچار عباس عرف لکّو نیشنل پارٹی کے خیرجان کے چھوٹے بھائی ساقب بزنجو کی زیرنگرانی میں جھاؤ کے مختلف علاقوں سورگر، نونڈرہ، جھل جھاؤ ، دراجکور اور آواران پیراندر میں ایم آئی کے لیے کام کر رہے تھے اور ان علاقوں میں ایم آئی نے سر عام اس گروہ کو بلوچ جہدکاروں کے خلاف مسلح ہوکر انہیں نقصان دینے کے علاوہ سماجی برائِیوں سمیت چوری، ڈکیتی اور بے گناہ فرزندوں کو بزور طاقت ٹیکس لینے میں کھلی چھوٹ دی تھی۔

میجر گہرام بلوچ نے کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ قومی مجرم کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ مجرم کو اس کے جرائم کو دیکھتے ہوئے سزا دی گئی ہے بلوچ سماج اور بلوچ قومی تحریک کے خلاف سرگرم تمام عناصر کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی مجرمانہ سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ ان کو بھی اسی انجام سے دوچار ہونا پڑے گا جو ان کی آنے والی نسلوں کے لیے بھی شرمندگی کا باعث ہوگا۔