تنظیم قومی مسائل و قومی شناخت پہ کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ بی ایس او پچار

151

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار ) کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔

جس میں مرکزی چیئرمین بوہیر صالح بلوچ، سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ، بی ایس او کے سیکرٹری جنرل صمند بلوچ، جونئیر وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق بلوچ، صوبائی صدر شکیل بلوچ، مرکزی اطلاعات سیکرٹری ادریس بلوچ، وڈیرہ محمد حسن زہری، شے مرید دیگر نے خطاب کیا ۔

انہوں نے مرحوم کے کمٹمنٹ اور بہادری کے ساتھ پر عزم جہد پر خراج تحسین پیش کیا، مقررین نے کہاکہ مرحوم کامریڈ ذوالفقار بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کا ایک انتہائی متحرک اور قربانی دینے والا دوست تھا تنظیم کو منظم کرنے میں وہ ہمہ وقت سرگرم رہا اور اس کی بے پناہ محنت نے تنظیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ اپنے آخری ادوار میں اس نے بلوچ قوم کی تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دیں اور بزگ بلوچوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی توانائیاں وقف کیں۔

انہوں نے کہاکہ اس کی قربانیوں اور لگن کی وجہ سے وہ ہمیشہ ہماری یادوں میں زندہ رہے گا اور اس کی خدمات کو سراہا جائے گا۔

سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ نےتعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے ہر ضلع میں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے ، چوری ڈکیتی لوٹ مار اور اغواء برائے تاوان کے وارداتوں میں ملوث افراد ریاستی اداروں کے کارڈ ہولڈر ہے ، بلوچستان کے زمین کو خریدنے اور قبضہ کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ یہ شہیدوں کے ارمانوں کا زمین ہے اس پہ چین سمیت کسی بھی قبضہ گیر کے لئے زمین کو دوزخ بنانے میں یہاں کے بلوچ عوام ذرا بھی دیر نہیں کرینگے ، ہم آج بھی اس مخصوص ٹولہ و گروہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کو اس زمین اور اس زمان میں بلوچ عوام نے مسترد کیا ہے ، تمھارے پالسیوں کو رد کردیا ہے تمھارے قبضہ گیر پروجیکٹوں کو ٹھکرا دیا ہے اگر اب بھی تم قتل و اغواء کرکے بلوچ قوم کو خوف میں مبتلا کرنے کی کوشش کررہے ہو تو یہ ایک انتہائی بڑی غلط فہمی ہے یہ 1971 نہیں کہ تم ہمیں قتل کرنے کے لئے تنظیم بناؤ گے اور ہم چپ کرینگے ہم انتہائی حد تک جانے سے بلکل گریز نہیں کریں گے بلکے اپنے قومی بقاء کے لئے اپنے جانوں کا نظرانہ پیش کرینگے اور اپنے باپ دادا کے وطن کی حفاظت کرینگے۔