گڈانی: بلوچ راجی مچی کے شرکاء کو کھانا فراہم کرنے کی پاداش میں ایک شخص جبری لاپتہ

361

گڈانی سے پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک شخص کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-

اطلاعات کے مطابق پاکستان سیکورٹی فورسز و خفیہ اداروں نے بلوچستان کے صنعتی شہر حب گڈانی کے مقام پر دھرنے پر بیٹھے بلوچ خواتین و بچوں کو کھانا اور پانی دینے کے الزام میں وڈیرہ ستار ولد حسن نامی شخص کو لاپتہ کردیا ہے-

وڈیرہ ستار ولد حسن کو حب گڈانی سے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے-

واضح رہے کہ گڈانی کے قریب درجنوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں جنھیں گوادر میں داخلے کی اجازت نا دینے کے بعد کراچی میں بھی پاکستانی فورسز اور پولیس نے داخلے سے روک دیا تھا جنہوں نے احتجاجاً گڈانی کے قریب دھرنا دیا ہے-

گذشتہ روز گڈانی دھرنے کے مقام سے ویڈیو بیان میں دھرنے میں شریک شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ 27 جولائی کو کراچی سے گوادر جلسے میں شرکت کے لئے نکلے تھیں جنھیں پاکستانی فورسز نے تشدد اور انکے گاڑیوں کے ٹائر تباہ کرنے کے بعد گوادر میں داخلے سے روک دیا تھا-

شرکاء کے مطابق مجبوراً جب وہ واپس کراچی اپنے گھروں کی طرف جانے کے لئے واپس ہوئے تو فرنٹیئر کور اور پولیس کے بھاری نفری نے انکے قافلے کو گڈانی کے قریب روک دیا اور انھیں حب اور کراچی میں بھی داخلے سے روک دیا ہے-

اس دؤران گوادر جلسے کے شرکاء کے پینے اور کھانے کی خوارک پر پابندی عائد کرتے ہوئے قریبی تمام ہوٹلوں اور دکانوں کو بھی فورا نے زبردستی بند کردیا ہے جبکہ آج انھیں کھانا فراہم کرنے والے گڈانی کے مقامی شخص کو بھی جبری لاپتہ کردیا گیا ہے-