بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فوج نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے پر دھاوا بول دیا ہے، حالت انتہائی کشیدہ
ذرائع کے مطابق اس وقت دھرنا گاہ کو فورسز نے چاروں اطراف سے گھیرے میں لے کر بھرپور طاقت کا استعمال کرکے ڈاکٹر ماہ رنگ اور سمی دین کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اس وقت دھرنا گاہ کے چاروں اطراف فورسز اہلکار بڑی تعداد میں تعینات جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور فائرنگ کی بھی اطلاعات موصول ہورہے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گذشتہ رات اعلان کیا کہ بلوچ راجی مُچی کو دھرنے میں تبدیل کردیا گیا ہے اور یہ دھرنا گوادر پدی زر میں جاری رہے گا۔
آج صبح صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو بھی گوادر پہنچ چکے ہیں، ضیاء لانگو کے گوادر پہنچتے ہی گوادر کے حالت انتہائی خراب ہوگئے جہاں مظاہریں پر فورسز کی جانب سے فائرنگ اور آنسو گیس کے استعمال کے اطلاعات موصول ہوئے ہیں۔