گوادر جلسے کے دؤران بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماؤں کے قتل کی کوشش، ایم آئی کے دو اہلکار شرکاء نے پکڑ لئے

1231

حملہ آوروں کی حوالگی کے لیے پاکستانی فورسز کا رات گئے مظاہرین پر دباؤ، آج جلسے کے شرکاء پر فائرنگ متعدد شرکاء زخمی، علاقے میں کرفیو کا سماں

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بلوچ راجی مچی کے دؤران جلسے کے شرکاء نے اسٹیج کے قریب سے دو مشکوک مسلح افراد کو پکڑ لیا ہے جن کے قبضے سے ایک عدد نائن ایم ایم پسٹل اور متعدد گولیاں برآمد کرلی گئی ہے-

دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی ایم آئی اہلکاروں کے ویڈیو میں ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہیں پاکستان کی ایم آئی نے ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت کو قتل کرنے کے لیے بھیجا تھا، شرکاء کے ہاتھوں حملہ آوروں کی پکڑے جانے کے بعد پاکستانی سیکورٹی فورسز نے بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماؤں کو دھمکی دی ہے کہ وہ حملہ آوروں کو فورسز کے حوالے کرے-

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گذشتہ روز ہی اعلان کیا تھا کہ پاکستانی فورسز اور ضلعی انتظامیہ نے پارٹی لیڈران بالخصوص ماہ رنگ بلوچ اور سمی بلوچ کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے جبکہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر گوادر کی ایک آڈیو بھی منظرعام پر آئی تھی-

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گوادر جلسے کے چلتے ابتک فورسز فائرنگ سے متعدد شرکاء جانبحق و زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو طبی امداد دینے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

بلوچستان کے تمام مرکزی شاہراؤں کو فورسز نے رکاوٹیں کھڑی کرکے گوادر جانے والے قافلوں کو روک لیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گذشتہ روز عالمی اداروں اور میڈیا کو ایک پیغام میں درخواست کی ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری ریاستی تشدد پر نوٹس لیتے واقعات کو رپورٹ کریں-