گوادر جلسہ: ریاستی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے – وزیر اعلیٰ بلوچستان، سرفراز بگٹی

371

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کسی کو بھی ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، سی پیک کا دوسرا دور شروع ہونے کا وقت آیا تو احتجاج کرنے والوں کو گوادر یاد آگیا ۔

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بی ایل اے گوادر میں مچی میں خود دھماکہ کروانا چاہتی ہے ، بعض لوگ تخریب کاروں کی آواز بن کر سڑکوں پر موجود ہیں ،پاکستان کو کمزور کرنے اور تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، احتجاج کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ حکومت سے بات چیت کریں ۔

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ خضدار میں مولانا محمد صدیق پر حملہ کرنے والوں کو پولیس اور سی ٹی ڈی نے گرفتار کرلیا ہے ،اسلم عمرانی کے قتل میں ملوث تین سے چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے خلاف بھی کاروائی کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں حکومتی رٹ کم ہونے کی وجہ سے جرائم ہورہے ہیں مگر اس بڑا چیلنج نہیں سمجھتا پولیس اور لیویز کی استعداد کار کو بڑھا کر بد امنی اور جرائم کے خلاف کاروائی کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان کے خلاف را کی جانب سے انٹیلیجنس وار شروع کی گئی ہے صوبے میں سیکورٹی فورسز، بلوچوں کو مخبر کے نام پر ، پنجابیوں کو شناخت کرکے قتل اور اغواء کیا جارہا ہے ، مائن اونرز سے بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں ،پاکستانی فوج، حکومت اور عوام کے درمیان خلفشار پیداکرنے کی سازش کی جارہی ہے پاکستان آج اپنی فوج کی وجہ سے بچا ہوا ہے آج بلوچستان کے 28 ہزار افراد فوج میں تعینات ہیں کیا یہ فوج بلوچوں کی فوج نہیں ہے ؟

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا سے قوم اور اداروں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی یلغار کی جارہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ بلوچستان میں کچھ لوگوں کو شرپسندوں اور تخریبکاروں کی آواز بنا کر سڑکوں پربھیجا جارہا ہے وہ پولیس اور حکومت کو اشتعال دلاتے ہیں کہ ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق آئین کے تحت سب کو ہے اور اس احتجاج کے مقام اور نظام کو سنبھالنا ہماری ذمہ داری ہے آج حکومت ہاکی چوک کو احتجاج کے لئے مختص کر رہی ہے جس نے احتجاج کرنا ہے و ہ وہاں آکر کرے ۔

انہوں نے کہا کہ 28جولائی کو ایک بار پھر بلوچ مچی کرنی ہے تو اس موسم میں کوئٹہ سب سے بہتر مقام ہے لیکن گوادر کو اس لئے چنا گیا ہے کہ کیونکہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے جارہا ہے اب انہیں گوادر کی یاد ستانے لگ گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بی وائی سی کے احتجاج کو سیکورٹی فراہم کی جائے ہم نے بارہا بلوچ یکجہتی کمیٹی جو کہ کسی بھی فورم پر رجسٹرڈ نہیں ہے، سے مذاکرات کئے کہ وہ گوادر کے بجائے تربت میں جلسہ کریں اگر بضد ہیں تو حکومت بھی اپنا ایکشن لے گی کسی بھی جتھے کو قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جس نے تشدد یا پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے ان کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے ریاست کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی رٹ قائم کرے ۔