گوادر: بلوچ راجی مچی، سفری ہدایت نامہ جاری

290

دو روز بعد بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں منعقد ہونے والے بلوچ راجی مچی کے منتظمین نے بلوچستان بھر اور دیگر علاقوں سے آنے والے شرکا کے لئے سفری ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام قافلے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکز کی جانب سے فراہم کردہ روٹ شیڈول پر عمل کریں۔ ہر علاقے کے قافلے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رابطہ کمیٹی کے ذمہ دار شامل ہوں گے۔ ذمہ داران کی اجازت کے بغیر کسی بھی شخص کو روٹ شیڈول میں تبدیلی، اسٹاف میں تبدیلی یا پلان میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا اختیار نہیں ہوگا۔

ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ راجی مچی کے لیے آنے والے تمام افراد اپنے ساتھ تمام ضروری سامان جیسا کہ پانی کی بوتل، کھانے کے خشک کے سامان بسکٹ ، چپس وغیرہ ، چادر، Mospelلوشن اپنے ساتھ لازمی رکھیں۔ اس کے علاوہ کوشش کریں ہر شخص ا ایک مچھر دانی بھی اپنے ساتھ لے آئے۔

مزید برآں سفر کے دوران کسی بھی قسم کے مسائل پیدا ہونے کی صورت میں صرف رابطہ کمیٹی کے ذمہ داران ہی مسائل کو دیکھیں گے، قافلے میں شامل تمام گاڑیاں اور موٹر سائیکل ایک دوسرے کے بیک ٹو بیک ہوں گی، کوئی بھی گاڑی قافلے سے الگ نہیں ہوگی۔

ہدایت نامہ میں کہا گیا کہ قافلے کی تمام گاڑیاں کسی بھی صورت تیز رفتاری نہیں کریں گی، زیادہ سے زیادہ رفتار 80 ہوگی۔ جبکہ نعرے لگانے کے لیے مخصوص لوگوں کو ذمہ داری دی جائے گی اور ان کے پاس نعروں کی فہرست موجود ہوگی، ان کے بغیر کسی بھی شخص کو نعرے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ راجی مچی میں کسی بھی پارٹی یا تنظیم کے جھنڈے لہرانے کی اجازت نہیں ہوگی، لہذا اپنے ساتھ کسی پارٹی یا تنظیم کا جھنڈا نہ لائیں، راجی مچی میں اسلحہ یا اس طرح کا کوئی خطرناک آلہ اور نشہ آور چیزیں سختی سے ممنوع ہیں۔ راجی مچی کے لیے آنے والے تمام افراد اس بات کا انتہائی سختی سے خیال رکھیں۔

آخر میں کہا گیا کہ راجی مچی کے لیے آنے والے تمام افراد اپنے ساتھ کسی بھی قسم کا قیمتی سامان اور بڑی تعداد میں کیش رقم نہ لائیں اور اپنی ضروری سامان کی حفاظت خود کریں۔عوامی بھیڑ زیادہ ہونے کے سبب دس سال سے کم عمر کے بچے، ضعیف المر شخص اور بڑی بیماریوں میں مبتلا افراد کوشش کریں کہ راجی مچی میں نہ آئیں۔