جبری لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لئے کوئٹہ میں پرامن ریلی کے دوران تشدد اور پشتون کارکن کے قتل کے ردعمل میں بلوچستان بار کونسل نے کل بلوچستان بھر میں عدالتی کاروائیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے مظاہرین پر فائرنگ، شیلنگ اور خواتین پر تشدد کے واقعات کی مذمت کی ہے۔
کونسل نے 12 جولائی 2024 کو بلوچستان بھر میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ اس بائیکاٹ کا مقصد بڑھتے ہوئے ریاستی تشدد کے خلاف احتجاج کوئٹہ میں پولیس تشدد متاثر لاپتہ افراد کے لواحقین اور پشتون کارکن گلامن وزیر کے لئے انصاف کا مطالبہ کرنا ہے-
یاد رہے آج کوئٹہ میں جبری لاپتہ ظہیر بلوچ کے اہلخانہ اور بلوچ کارکنان کی جانب سے ظہیر بلوچ کی منظرعام پر لانے اور بازیابی کے لئے احتجاجی ریلی منعقد کی گئی تھی پولیس تشدد واقعہ کی سیاسی و انسانی حقوق کے تنظیموں اور کارکنان نے شدید مذمت کرتے ہوئے احتساب کا مطالبہ کیا ہے-
کوئٹہ میں پولیس تشدد سے متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے جبکہ پولیس کی جانب سے متعدد مظاہرین کی گرفتاریوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں-
ظہیر کے اہلخانہ و دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین اور بلوچ کارکنان پر تشدد کے خلاف کوئٹہ کے علاقے سریاب میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے جبکہ مستونگ کے قریب بھی شہریوں نے شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاج شروع کردی ہے-