کوئٹہ: جبری لاپتہ ظہیر بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج جاری، کل احتجاجی ریلی نکالی جائے گی

204

جبری لاپتہ ظہیر احمد کے لواحقین کا دھرنا سریاب روڈ برما ہوٹل کے مقام پر جاری ہے ۔

انتظامیہ کی جانب سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ، لواحقین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سریاب روڈ آج رات بند رہے گا جبکہ کل ریلی کی شکل میں مظاہرہ ہوگا۔

واضح رہے کہ ظہیر احمد کو 27 جون 2024 کوئٹہ سے جبری لاپتہ کیا گیا۔ اس سے قبل لواحقین نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کے بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔

ظہیر احمد کی زوجہ نے کہا ہے کہ آئے دن بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہیں ۔ ظہیر احمد کو 27 جون 2024 کو سریاب روڑ برما ہوٹل کے قریب سے سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے 2:00 بجے کے ٹائم اٹھا کر لے گئے۔ اور 4 بار سے زیادہ ہمارے گھر پر چھاپے لگائے گئے ہیں اور کہی بار ریاستی اہلکار سول یونیفارم میں اپنے آفس بھی ظہیر احمد کو بلائے ہیں اور آخری بار جب چھاپہ لگایا تو اسے دھمکی دیا گیا کہ ہم آپ کو اٹھا کر لے جائیں گے جبکہ ہمارا ایف آئی آر بھی نہیں کاٹا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ظہیر احمد کو سی ٹی ڈی نے لاپتہ کیا ہے سی ٹی ڈی کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے اور دوسرا مطالبہ یہی ہے کہ ظہیر احمد کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ جب تک ظہیر احمد کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا۔ ہمارا دھرنا جا رہی رہے گا اور ہمارے احتجاجوں میں مزید سختی آئے گی۔

جبکہ انہوں نے کل ایک ریلی کا بھی اعلان کیا ہے کہ سیشن کورٹ سے لے کر ہزار گنجی تک ظہیر احمد کی بازیابی کے لئے ایک ریلی نکالی جائے گی۔