کراچی قافلے کو گوادر میں داخلہ نا دینے اور واپسی پر کراچی میں داخلے سے روک دیا گیا

511

پاکستانی فورسز و انتظامیہ نے متعدد شرکاء کو بیچ سڑک روکے رکھا ہے شرکاء کو پانی اور خوارک کی کمی کا سامنا

تفصیلات کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گوادر جلسے میں شرکت کے لئے جانے والے کراچی سے درجنوں افراد کے قافلے کو گذشتہ روز پولیس و ایف سی نے متعدد رکاوٹوں، فائرنگ اور گاڑیوں کے ٹائر تباہ کرنے کے بعد گوادر میں داخلے سے روک دیا تھا-

مذکورہ قافلہ تین دن سفر میں رہنے کے بعد جب واپسی کراچی کے طرف قافلہ آنے لگا تو انھیں کراچی میں بھی داخلے سے روک دیا گیا ہے-

قافلے میں شریک سمیہ بلوچ کے مطابق فورسز نے تشدد اور رکاوٹوں کے بعد انکے قافلے میں شریک کراچی اور حب اور لسبیلہ کے دیگر علاقوں گوادر جانے قافلوں کو گوادر میں داخلے سے روک دیا شدید گرمی اور خوارک کی کمی کے وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا کہ واپس کراچی کے طرف چلتے ہیں لیکن اب ایف سی اور حب انتظامیہ نے حب گڈانی کے قریب ہمارے قافلے میں شریک گاڑیوں کو روک دیا ہے اور ہمیں کراچی سفر کرنے سے منع کردیا ہے-

سمیہ بلوچ کے مطابق تین کے سفر اور تکلیف کے بعد ہمیں گھر جانے نہیں دیا جارہا جبکہ ایف سی انتظامیہ نے گڈانی اور حب کے تمام ہوٹلوں کو بھی بند کردیا ہے تاکہ شرکاء خوارک و کھانے کے دیگر اشیاء خرید نا سکیں-

واضح رہے کہ حب اور کراچی سے نکلنے والے قافلوں کو 27 جولائی کے روز سندھ پولیس نے پورا دن روکھے رکھا مذکورہ قافلہ گوادر کے طرف سفر کے دؤران متعدد مقامات پر ایف سی تشدد کا بھی نشانہ بنا قافلے میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں-

گڈانی شرکاء کا کہنا ہے اگر ایف سی انھیں واپس کراچی جانے کی اجازت نہیں دے رہی تو وہ یہیں حب کے قریب شاہراہ پر دھرنا دینگے جب تک خواتین اور بچوں کو انکے گھر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی انکا دھرنا جاری رہیگا-