28 جولائی کو گوادر میں منعقد ہونے والی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی بلوچ راجی مچی کی تیاری کے دوران کراچی سے پاکستانی فورسز نے چار افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کراچی میں بلوچ راجی مچی کے حوالے سے چاکنگ و پمفلٹنگ کے دوران بی وائی سی کے چار کارکنان کو فورسز نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
بی وائی سی کے مطابق نوالین میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تین کارکنان شہداد بلوچ، صدام بلوچ اور باسط بلوچ کو بلوچ راجی مچی کے حوالے سے وال چاکنگ اور پمفلٹ تقسیم کرنے کے دوران ڈی ایس پی کلاکوٹ نے گرفتار کیا۔ تینوں بلوچ نوجوانوں کو تھانے لے جانے کے بعد خفیہ اداروں کے حوالے کیا گیا ہے اور چند گھنٹے بعد بی وائی سی کراچی کا مزید ایک کارکن عبدالرحمٰن شاہمیر بلوچ کو بھی فورسز نے گھر سے اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ہم واضح اور دو ٹوک الفاظ میں ریاست کو بتانا چاہتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اس عوامی تحریک کو طاقت کے ذریعے ختم کرنا ناممکن ہے۔ طاقت کا استعمال کرکے ریاست بلوچ عوام کو اشتعال دلا رہی ہے، جس کے بعد عوامی ردعمل کی تمام تر ذمہ داری ریاست پر عائد ہوگی۔