بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے پنجگور، کوکواہ اور تمپ میں چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کی چوکیوں اور قافلے کو نشانہ بنایا، جس سے دشمن کے چھ اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آج دوپہر کو سرمچاروں نے کیچ کے علاقے کولواہ رودکان میں قابض پاکستانی فوج کے چار موٹرسائیکلوں کے قافلے پر گھات لگاکر حملہ کیا، حملے میں دشمن کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک ایک زخمی ہوا۔
ترجمان نے کہا 20 جولائی کی شام پانچ بجے کرک ڈل گچک پنجگور میں قائم قابض پاکستانی فوجی چوکی پر پہلے سنائپر سے حملہ کرکے ایک فوجی اہلکار کو نشانہ بناکر ہلاک کیا اور بعد میں جدید خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن کے مزید ایک اہلکار کو ہلاک اور ایک کو زخمی کیا۔
انہوں نے کہا کہ اتوار کی شب آٹھ بج کر پچاس منٹ پر پل آباد تمپ میں سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کی چوکی پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن فوج کے ایک اہلکار کو ہلاک اور دو زخمی کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے اتوار کی رات نو بجے ملانٹ تمپ میں قابض پاکستانی فوج کی چوکی پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن فوج کے دو اہلکاروں کو ہلاک ایک کو زخمی کیا۔
ترجمان نے کہا کہ حملے کے بعد اپنی فطرت سے مجبور ریاستی کارندوں نے علاقے میں عام آبادیوں پر دھاوا بولا اور اپنی شکست چھپانے کے لئے عوام کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف ایک عوامی فوج ہے جس کا واضح مقصد عوام کی شراکت سے بلوچستان کی آزادی کا حصول ہے۔تنظیم نے کئی محاذ پر عوام کی مدد سے قابض فوج کو شکست سے دو چار کیا ہے اور مستقبل میں دشمن سے اپنے قوم پر ہونے والے ہر ظلم و ستم کا بدلہ آزادی کی صورت میں حاصل کریں گی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور مستقبل میں شدید حملوں کے ذریعے دشمن کو مزید عبرتناک شکست سے دو چار کریں گی۔