پاکستان: بم حملے میں سابق سینیٹر ساتھیوں سمیت ہلاک

453

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع باجوڑ میں گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں سابق سینیٹر سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

ریموٹ کنٹرول بم ہلاک ہونے والوں میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ اور ملک عرفان، نظر الدین، یار محمد اور سمیع الرحمٰن شامل ہیں۔

ہلاک ہونے والے پانچوں افراد کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال خار باجوڑ منتقل کردی گئی ہیں۔

تاحال کسی نے بھی دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سال 2012 سے لے کر 2024 تک سینیٹ کے ممبر رہے اور دو بار سابقہ فاٹا سے اۤزاد حیثیت سے سینیٹ کے ممبر رہ چکے ہیں۔وہ نیکٹا کے ممبر اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوابازی کے چیئرمین بھی رہے تھے۔

نجیب اللہ خان گیارہ جولائی کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے-22 کے لیے ہونے والے ضمنی الیکشن میں اۤزاد امیدوار کے حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں اور ہدایت اللہ خان ساتھیوں کے ہمراہ الیکشن مہم کے بعد ڈمہ ڈولہ سے واپس ہیڈکوارٹر خار اۤرہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے حملہ کیا گیا۔

حملے کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان نے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ ایجنسی میں سابق سنیٹر ہدایت اللہ خان پر ہونے والے بم دھماکوں سے تحریک طالبان پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ـ

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہ وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ ہمارا ہدف صرف اور صرف سیکیورٹی ادارے اور ان کے آلہ کار ہیں ـ اس کے علاوہ قبائلی مشران، علماء اور دیگر سیاسی ارکان کو قتل کرنا ناپاک فوج کی پرانی روایات کا حصہ ہے تاکہ طالبان کو بدنام کرکے برائے نام آپریشن کیلئے راہ ہموار ہوسکے ـ