وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5529 دن ہوگئے، کوہ سیلمان سے اسٹوڈنٹ کا ایک وفد جن میں لطیف بلوچ، صدام بلوچ، اسفند جان بلوچ سلیم جان بلوچ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ پرامن جدوجہد اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے اپنے تاریخی تسلسُل کے ساتھ آج بام عروج پر ہے پاکستانی ریاست اپنی شکست خوردگی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر انتہائی گھناؤنے طریقے سے انسانیت سوز تشدد پر اتر آیا ہے، سیاسی کارکنوں دانشوروں طلباء ڈاکٹر وکلاء کو جبری اغواء اور جبری لاپتہ کر کے ان کی مسخ شدہ لاشوں کو ویرانوں میں پھینک دیا گیا لاکھوں بلوچوں کو فوجی آپریشن کے ذریعے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا ہے اور آپریشن کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں پاکستان کی ریاستی درندگی بربریت دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اُٹھائیں۔