نمائندہ خصوصی برائے اقوام متحدہ کا گوادر حالات پر تشویش کا اظہار

2211

پاکستانی حکومت بلوچوں کو پرامن احتجاج کا حق دیں اور ان پر تشدد کو روکے-

انسانی حقوق کے محافظوں کی تحفظ کے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے بلوچستان کے شہر گوادر میں بلوچ قومی اجتماع میں انسانی حقوق کے کارکنان اور شرکاء کے خلاف حالیہ پرتشدد کریک ڈاؤن کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک پوسٹ میں، لالر نے خطے میں پرامن طریقے سے انسانی حقوق کو فروغ دینے کی کوشش کرنے والوں کو درپیش تشدد اور جبر کی تشویشناک رپورٹوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کے لیے پرامن طریقے سے وکالت کرنے والے افراد کے حقوق کو برقرار رکھے لالر پاکستان کے وفد برائے جنیوا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے وہ پاکستانی حکومت پر زور دیں کے وہ اقوام متحدہ سے کئے گئے انسانی حقوق کے تحفظ کے وعدوں پر عمل کریں-

لاولر کا یے بیان گوادر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور تشدد کے دؤران جاری کیا ہے جہاں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلسے پر حملوں اور جلسے کے شرکاء کی بڑے پیمانے گرفتاریوں کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں-

گوادر بلوچ شرکاء پر کریک ڈاؤن نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں میں تشویش پیدا کی ہے اور ان تںظیموں نے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچ شرکاء کے خلاف طاقت کا استعمال بند کرے اور انکے گرفتار اور لاپتہ ساتھیوں کو فوری منظرعام پر لائیں۔