میرے بھائی ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا گیا۔ بختاور بلوچ

120

آواران کے رہائشی جبری طور پر لاپتہ ہونے والے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی بہن بختاور بلوچ نے کہا ہے کہ میرے بھائی ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو یکم جون 2024 کو ریاستی سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا تھا، 44 روز گزرنے کے باوجود ان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اس کے بارے میں ہمیں معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہے، اس کی حالت کیا ہے اور اسے کس جرم میں جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میرا بھائی سرکاری ملازم ہے اور وہ آواران ڈسٹرکٹ ہسپتال میں بطور او ٹی آپریٹنگ اسسٹنٹ ہے اور اسے کلینک سے جبری لاپتہ کیا گیا اور وہ تاحال لاپتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر میرے بھائی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے اور اگر وہ بے گناہ ہے تو اسے فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔