ایران کے صدارتی انتخاب میں مسعود پزشکیان نے جیت حاصل کرلی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مسعود پزشکیان نے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل رجعت پسند سعید جلیلی ایک کروڑ 35 لاکھ ووٹ حاصل کرسکے۔
ایران کی وزارت داخلہ نے مسعود پزشکیان کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 69 سالہ مسعود پزشکیان سب سے زیادہ ووٹ لے کر ایران کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
مسعود پزشکیان نے 1994ء میں کار حادثے میں بیوی اور ایک بچے کی موت کا صدمہ برداشت کیا، بیوی کی موت کے بعد انہوں نے دو بیٹوں اور بیٹی کی پرورش کی جبکہ دوسری شادی نہیں کی۔
اس حادثے کے بعد انہوں نے سیاست میں قدم رکھا اور صدر محمد خاتمی دور میں بطور ڈپٹی وزیر صحت بعد میں وزیر صحت اور پانچ بار پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار نائب صدر رہ چکے ہیں۔
ایران کے صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں 4 میں سے کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں لے سکا تھا۔ پہلے مرحلے میں 28 جون کو ہونے والی ووٹنگ میں ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا تھا جو 1979 کے بعد سے سب سے کم ٹرن آؤٹ تھا۔
مئی میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کی وجہ سے ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخابات ہوئے ہیں۔