کاروباری شخصیت تاج محمد سرپرہ کی پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کو چار سال مکمل ہونے اور عدم بازیابی کے خلاف ان کے لواحقین کی جانب سے لندن میں ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔
احتجاج میں لندن میں مقیم سیاسی کارکنوں، خواتین اور بچوں سمیت مرد حضرات نے بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پہ تاج محمد سرپرہ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین کی جانب سے لاپتہ افراد بازیابی کے لئے شدید نعرہ بازی بھی کی گئی۔
اس موقع پر ان کی اہلیہ نے کہاکہ میں چار سالوں سے اپنے شوہر کی گمشدگی کے خلاف سراپا احتجاج ہوں ، جبری گمشدگی پورے خاندان کے لئے ایک اذیت ہے مجھ سمیت بلوچستان میں ہزاروں خاندان اس اذیت سے گزر رہے ہیں ۔
انہوں نے برطانوی حکومت سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی فوجی امداد بند کرے یہی امداد بلوچوں کی نسل کشی کے لئے استعمال ہورہی ہیں ۔
خیال رہے تاج محمد سرپرہ اور ان کے ڈرائیور کو پاکستانی خفیہ اداروں نے 19 جولائی 2020 کو پاکستان کے شہر کراچی سے جبری طور پر لاپتہ کیا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔