غزہ کی پٹی میں ہر 10 میں سے 9 افراد بے گھر ہوئے – اقوام متحدہ

81

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ہر دس میں سے نو افراد نے کم از کم ایک مرتبہ بے گھر ہونے کی تکلیف اٹھائی ہے۔

فلسطین میں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے ڈائریکٹر اینڈریا ڈی ڈومینیکو کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں تقریباً 19 لاکھ افراد بے گھر ہونے پر مجبور کر دیے گئے۔

بیت المقدس میں موجود ڈی ڈومینیکو نے نیویارک اور جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “پہلے ہمارا اندازہ تھا کہ ایسے 17 لاکھ افراد ہیں تاہم اس کے بعد رفح آپریشن ہوا اور وہاں بے گھر افراد کی اضافی تعداد سامنے آئی۔ پھر ہم نے شمال میں بھی کارروائیاں دیکھیں جن کے نتیجے میں لوگوں کی منتقلی ہوئی”۔
ڈی ڈومینیکو کے مطابق ان اعداد و شمار کے علاوہ ایسے لوگ ہیں جن کے اندیشے اور شکوے ہیں۔ شاید یہ لوگ خواب اور امیدیں رکھتے تھے مگر افسوس کہ یہ دھیرے دھیرے ختم ہو رہا ہے۔

اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے غزہ کی پٹی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔ وہاں انسانی امور سے متعلق رابطہ کاری دفتر کے اندازے کے مطابق محصور علاقے کے شمالی حصے میں 3 سے 3.5 لاکھ کے درمیان افراد رہ رہے ہیں۔ یہ لوگ جنوبی حصے کی جانب نہیں جاسکے۔

مزید یہ کہ سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد رواں سال مئی میں رفح کی راہ داری بند ہونے سے پہلے تک تقریباً 1 لاکھ 10 ہزار افراد غزہ کی پٹی سے مصر کوچ کر جانے میں کامیاب ہوئے۔ ان میں بعض لوگ مصر میں رہ گئے اور بقیہ افراد دیگر ممالک منتقل ہو گئے۔