ظہیر احمد کی بازیابی کے لئے کل ریلی نکالی جائے گی – لواحقین

89

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدہ ہونے والے ظہیر احمد کی بازیابی کے لئے کوئٹہ میں دھرنا جاری ہے۔

اہلخانہ کی جانب سے جاری کردہ مختصر بیان میں اعلان کیا گیا ہے کل 7 جولائی 2024 کو اتوار کے دن 5 بجے سریاب سیشن کورٹ سے ظہیر احمد کی باحفاظت بازیابی کے لئے ایک ریلی نکالی جائے گی۔

انہوں نے بلوچ عوام، طلباء تنظیموں، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، استاد، سماجی ورکرز، سیاسی ورکرز اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ریلی میں شامل ہوکر ظہیر احمد کی بازیابی کے لئے آواز بلند کریں۔

کوئٹہ میں لاپتہ ظہیر احمد کی عدم بازیابی کیخلاف دھرنا پچھلے پانچ دنوں سے جاری ہے۔ خواتین اور بچے اس شدید گرمی میں احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سلسلے میں کل شام7 بجے سے رات 11 بجے تک ایکس میڈیا پلیٹ فورم پر ایک کمپین چلایا گیا۔

دوسری جانب بلوچ وائس فار جسٹس کی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ظہیر احمد بلوچ کی جبری گمشدگی بلوچستان میں ریاستی جبر اور اجتماعی سزا کا تسلسل ہے۔ جبر کا یہ عمل پچھلی کئی دہائیوں سے جاری ہے لیکن اس میں شدت آتی جا رہی ہے۔ بلوچستان میں بہت سے خاندان ایسے ہیں جو ریاستی اجتماعی سزا کی غیر انسانی پالیسیوں کا شکار ہیں۔ ریاست اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جس آسانی کے ساتھ معصوم اور بے گناہ شہریوں کو اغوا کرتی ہے اور انہیں ٹارچر سیلوں میں جس ازیت سے گزارتی ہے اس ریاستی غیر انسانی سلوک پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ شدید گرمی میں ظہیر احمد بلوچ کا خاندان آج پانچویں روز بھی کوئٹہ کے سریاب روڈ پر خواتین اور بچوں کے ساتھ دھرنا دے رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ظہیر کو منظر عام پر لا کر اپنی کسی عدالت میں پیش کیا جائے، اگر اس پر الزام ہے تو ثبوت پیش کیے جائیں۔

بیان میں دلجان اور ڈاکٹر عبدالحئی کی جبری گمشدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ ایک منصوبے کے تحت تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گزشتہ کچھ عرصے سے ایک بار پھر جبری گمشدگیوں میں تیزی آئی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچ نوجوانوں کی غیر قانونی جبری گمشدگیوں کا نوٹس لیں اور ظہیر احمد، دلجان اور عبدالحئی کی بحفاظت بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

بیان میں ظہیر احمد کے اہل خانہ کی جانب سے 7 جولائی کو کوئٹہ میں ریلی کی  حمایت کرتے ہوئے شرکت کی اپیل کی گئی۔