وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جنرل سیکیریڑی سمی دین نے کہا ہے کہ ہیومن راٹس کمیشن پاکستان کے چیئرپرسن اسد اقبال بٹ کو کراچی میں پولیس نے پانچ کھنٹے تک بے جا حراست میں رکھ کر مختلف الزامات اور غیر متعلقہ سوالات پوچھے جس میں گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام 28 جولائی کو ہونے والی
بلوچ راجی مچی کے بارے میں پوچھ کرکے تنگ کرنے اور بلوچ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے کیسز سے دور رہنے کو کہا گیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسطرح کی کاروائیوں سے واضح ہے کہ ریاست ایک پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے پرتشدد کاروائیوں پر اتر آئی ہے اسد اقبال بٹ کو زیر حراست رکھنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔