بلوچ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے تصدیق کی ہے کہ خضدار میں چار گھنٹے سے زیر حراست سائرہ بلوچ، سادیہ بلوچ اور دیگر بلوچ خواتین کو خضدار کے عوام نے عوامی مزاحمت کے زور پر ریاستی فوج کے چنگل سے آزاد کیا۔
انہوں نے کہاکہ خضدار کے عوام نے بڑی تعداد میں اپنی بہنوں کی حفاظت کے لیے ریاستی فوج کی گاڑیوں کے سامنے مسلسل چار گھنٹے تک مزاحمت کی اور بالآخر عوامی مزاحمت کامیاب ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی فوج کے اس جابرانہ رویے کے خلاف خضدار کے عوام نے بڑی تعداد میں نکل کر کوئٹہ کراچی آئی وے کو بند کیا ہے اور فوج کے اس رویے کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں خضدار کے عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ زیادہ سے زیادہ اس احتجاج میں شامل ہوجائے اور عوامی طاقت سے جبر کے اس نظام کو شکست دیں۔