حیات سبزل کو بازیاب کیا جائے بصورت دیگر تین دنوں بعد احتجاج کی طرف جائیں گے – لواحقین

139

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماء صبغت اللہ شاہ جی، حق دو تحریک کیچ کے سربراہ حاجی ناصر پلیزئی کے ہمراہ لاپتہ محمد حیات ولد سبزل کے لواحقین نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محمد حیات ولد سبزل کو 3 جولائی شام 6 بجے میری نگ سے مین روڑ پر سروس اسٹیشن سے مسلح افراد نے کالے شیشوں میں سوار افراد نے اغوا کرکے لاپتہ کردیا جس کے چشم دید گواہ موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس دوران ہم نے ڈی پی او، ڈی سی، اے ڈی سی اور دیگر انتظامی افسران سے رابطہ کیا ہے لیکن ابھی تک ہمیں تسلی بخش جواب نہیں دی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ محمد حیات ولد سبزل کو ایک سال قبل ہمارے اداروں نے طلب کیا تھا بے گناہ ہونے پر دوبارہ چھوڑ دیا۔ اگر بلاتے ہم خود حاضر ہوتے اور اسے متعلقہ اداروں کے سامنے پیش کرتے انہیں جبری طور پر لاپتہ کرنا زیادتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ذاتی اختلافات کی بنیاد پر مسلح جتھوں کے کہنے پر یا انکے ذریعے لوگوں کو اٹھانا شہریوں کیساتھ ناروا سلوک ہے اور اس سے مزید نفرتیں جنم لیں گے یہ سلسلہ ترک کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ہم پرامن شہری ہیں، ہمارے بیٹے کو بازیاب کیا جائے نہیں تو تین دنوں کے بعد ہم مجبور ہوکر احتجاج کی طرف جائیں گے اور دیگر آئینی و قانونی ذرائع سے جدوجہد کریں گے۔