حکمرانوں نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ بلوچستان کو پھر لہولہان کرنے کا عزم رکھتے ہیں ۔ سردار اختر مینگل

428

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نےمستونگ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قافلے پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ اور 14 بلوچ نوجوانوں کو زخمی کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل افسوسناک ، شرمناک اور قابل مذمت ہے بلوچ خواتین و نوجوان گوادر میں جلسہ میں شرکت کرنے کیلئے جا رہے تھے بزور طاقت انہیں روکنے اور بے گناہ نوجوانوں کا خون بہانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ بلوچ اور مظلوم اقوام سے احتجاج کا حق بھی چھین لیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ خواتین عرصہ دراز سے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں اس میں کیا قباحت ہے کہ وہ احتجاج یا جلسہ کریں طاقت کےاستعمال ، مظالم کے ذریعے جمہور کا راستہ روکنا نا قابل قبول ہے ہمیشہ سے یہی روش رکھی گئی ہے کہ عوام کی آواز کو بروز طاقت زیر کیا جائے انسانی حقوق کی پامالی سے مزید بحران جنم لیں گے سیکورٹی فورسز انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب بنے رہے ہیں حکمران کے حالیہ بیانات سے پہلے ہی انداز لگایا جا سکتا ہے کہ وہ بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں اقوام کو جبر و استبداد سے ختم کرنا ممکن نہیں نام نہاد جمہوریت اور روشن خیال ترقی پسند جماعت ہونے کے دعویداروں نے پھر سے بلوچستان کو لہولہان کر دیا ہے۔