تربت: جبری گمشدگیوں کیخلاف مظاہرین نے بھوک ہڑتال شروع کردی، خاتون کی طبیعت بگڑ گئی

300

تربت میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کی احتجاجی کیمپ کو سات دن مکمل، لواحقین نے بھوک ہرتال شروع کردیا، خاتون کی طبیعت بگڑ گئی۔

ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کے لواحقین کے کیمپ کو سات دن مکمل ہوگئے، لواحقین کا کیمپ ضلعی انتظامیہ کیچ کے دفتر کے سامنے جاری ہے جس سے ضلعی انتظامیہ کے دفتر کیساتھ کمشنر مکران، محکمہ خزانہ اور ضلع چیرمین کیچ کا دفتر بھی گزشتہ ایک ہفتے سے بند ہے۔

لواحقین نے کیمپ کو ایک ہفتہ مکمل ہونے کے بعد بھوک ہرتال شروع کردیا، لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمارے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم مجبوراً احتجاج کے تمام آپشنز پر عمل کریں گے۔

لاپتہ افراد کے لواحقین کے کیمپ میں بلیدہ سے لاپتہ جان محمد کی والدہ بی بی شراتون کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ بیہوش ہوگئیں جہاں انہیں طبی امداد دی گئی.

کیمپ میں خواتین و بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جو ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں.

کیمپ میں بی ایس او پجار ،حق دو تحریک اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا۔