بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گیشتری میں کوئلے کی کان بیٹھ گئی حادثے میں دو کان کن ہلاک ہوگئے ۔ کان کنوں کی لاشیں سات گھنٹے بعد نکال لی گئیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ حادثے کے کئی گھنٹے بعد تک موقع پر نہیں پہنچ سکی مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، ایم ایس مچھ ڈاکٹر سجاد نے بتایا کہ جاں بحق کانکنوں کا تعلق خیبرپختونخواہ کے ضلع سانگلہ سے ہے انکی شناخت حمیدالرحمن اور محمد آفتاب کے نام سے ہوا ہے پوسٹ مارٹم کے بعد نعشیں ان کے آبائی علاقے روانہ کر دیئے گیے ہیں۔
مزدور رہنماؤں کے مطابق بلوچستان کی کوئلے کی کانوں میں ان انتظامات کو یقینی نہیں بنایا جاتا، جس کے باعث کانوں میں حادثات ایک معمول بن گئے ہیں۔
مزدور رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ کوئلے کی کانیں بااثر لوگوں کی ہیں۔ حادثات کی صورت میں نہ صرف ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی بلکہ ان کو سیفٹی کے لوازمات کو یقینی بنانے کا بھی پابند نہیں بنایا جاتا۔
بلوچستان میں جدید صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلے کی کان کنی یہاں کی سب سے بڑی صنعت ہے۔