بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت پورا گوادر ریاستِ پاکستان کی بدترین وحشت اور درندگی کا شکار ہے۔ آج صبح دوبارہ پاکستان آرمی اور ایف سی نے گوادر میں بلوچ راجی مچی کے پرامن دھرنے پر بدترین حملہ کیا، چاروں طرف سے دھرنا گاہ کو گھیرے میں لے کر پرامن شرکاء پر اندھادھند فائرنگ شروع کردی جس سے اب تک متعدد لوگ زخمی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے شرکاء اس وقت پاکستان فوج کے گھیرے میں ہیں، نہ انہیں ہسپتال لے جانے کی اجازت دے رہے ہیں اور نہ ایمبولینس کو وہاں تک رسائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد نہ ملنے کی صورت میں متعدد جانی نقصانات ہوں گے۔ جبکہ دھرنا گاہ اور گوادر شہر سے اس وقت سینکڑوں لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کیا گیا ہے، متعدد گھروں میں چھاپے مار کر توڑ پھوڑ کی جا رہی ہے۔ اس وقت گوادر میں ریاستِ پاکستان نے قیامت برپا کی ہوئی ہے، ہزاروں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچ عوام سمیت تمام مظلوم اقوام سے اپیل کرتی ہے کہ گوادر میں ریاستِ پاکستان کی بدترین درندگی، جبر، اور وحشت کے خلاف فوری طور پر سڑکوں پر نکل آئیں، پورے بلوچستان کو بند کریں، ہر جگہ دھرنا دیں، اور پورے بلوچستان میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی جاتی ہے۔