بلوچ لبریشن آرمی کی ششماہی رپورٹ شائع، 95 حملوں میں 253 اہلکار ہلاک

370

بلوچ لبریشن آرمی کی سال 2024 کے پہلے ششماہی میں کاروائیوں کی رپورٹ شائع

بی ایل اے کی آفیشل میڈیا چینل ہکل پر جاری کیئے گئے انفوگرافکس رپورٹ کے مطابق گذشتہ چھ مہینے میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 43 علاقوں میں 95 حملے کیئے۔

رپورٹ کے مطابق کاروائیوں میں پاکستان فورسز کے 253 اہلکار ہلاک، 100 زخمی جبکہ 20 قریب اسلحہ ضبط کیئے گئے ہیں اور ان حملوں میں 39 گرفتاریوں کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

گذشتہ چھ مہینوں کے دوران بی ایل اے نے پاکستانی فورسز کے پانچ کیمپوں پر قبضہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے چھ مہینوں میں بی ایل اے -مجید برگیڈ نے تین ‘فدائی آپریشنز’ جبکہ تین کاروائیاں بی ایل اے کی خصوصی دستوں اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) اور فتح اسکواڈ نے سرانجام دی۔

مجید برگیڈ کے فدائی آپریشنز کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پہلی کارروائی جنوری میں سرانجام دی گئی جن میں مچھ شہر اور قریبی علاقوں کا 72 گھنٹوں سے زائد بی ایل اے سرمچاروں نے کنٹرول سنبھالے رکھا۔ اسی طرح دوسرا آپریشن مارچ میں گوادر میں پورٹ اتھارٹی کمپلکس پر حملہ کرکے سرانجام دی گئی جس میں پاکستانی خفیہ اداروں کے 25 اہلکار ہلاک کیئے گئے جبکہ تیسری کارروائی بھی مارچ میں پاکستان نیوی کے پی این ایس صدیق پر حملہ کرکے سرنجام دی گئی جس میں 14 اہلکار ہلاک کیئے گئے مذکورہ دونوں حملے ‘بی ایل اے – آپریشن’ زرپہازگ کا  حصہ تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے کی چھ ماہ کی کارروائیوں میں 20 آلہ کار ہلاک، 23 گاڑیاں تباہ، 37 دھماکے اور 14 فوجی تنصیبات و آلات کو تباہ کیے گئے۔

مزید برآں تنظیم کے خصوصی دستوں کی کاروائیاں جن میں اپریل کو نوشکی میں ایس ٹی او ایس کی جانب سے 9 اہلکاروں کو گرفتار اور ہلاک کرنے، کوئٹہ شعبان میں جون میں انیٹلی جنس بیسڈ آپریشن میں دس افراد کی گرفتاری اور حالیہ قلات اسکلکو آپریشن جس میں فتح اسکواڈ اور ایس ٹی ایس او کا فوجی کیمپ کو قبضے میں لینے کا ذکر ہے۔