بلوچ راجی مچی: چھٹی کے دن سرحد کھولنے کا اعلان، سرکاری شخص نوکری سے برخاست

1838

گوادر اور تربت میں راجی مچی کے خلاف سرکاری اقدامات میں تیزی، کنٹانی بارڈر کو چھٹی کے دن کھولنے کا اعلان، تربت بلوچ سیاسی کارکن کا والد ملازمت سے معطل کردیا گیا۔

گوادر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے کنٹانی ھور کو کاروبار کے لیے چھٹی کے دن 26، 27 اور 28 جولائی تک کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

مقامی لوگوں کا اس حوالے سے کہنا ہے ان اقدامات کا مقصد گوادر میں بلوچ راجی مچی کو ناکام بنانے کوشش ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق حالانکہ کنٹانی ھور کو کھولنے کے لیے عوامی سطح پر قبل ازیں بڑے مظاہرے اور طویل احتجاج ریکارڈ کرائے گئے ہیں لیکن حکومت مقامی لوگوں کو ایک دن کی ریلیکسیشن دینے پر تیار نہیں ہوتی تھی، آج اچانک ضلع کی انتظامیہ نے چھٹیوں کے دوران تین دنوں کے لیے بارڈر کھولنے کا اعلان کیا ہے جس کا اہم مقصد مقامی لوگوں کو بارڈر پر مصروف اور لوکل گاڑیوں کو کاروبار میں مصروف رکھ کر راجی مچی کو ناکام بنانا ہے۔

دوسری جانب کیچ کی انتظامیہ نے معروف بلوچ ایکٹیوسٹ ڈاکٹر شلی بلوچ کے والد کو سرکاری ملازمت سے فارغ کرنے کا فرمان جاری کیا ہے، اطلاع کے مطابق سرکار کے نوٹیفکیشن میں دیگر کئی ملازمین کو سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے الزامات پر نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔

ادھر کوئٹہ میں آئی جی پی کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری کوئٹہ کی دفتر سے ایک جارہے ہونے والے ایک نوٹیفکیشن میں خضدار لورالائی اور کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں سے فورسز کو ہدایت دی گئی ہے وہ کم از کم ایک ہزار اہلکار پچیس جولائی تک گوادر جاکر ڈی پی او گوادر کو رپورٹ کریں۔