بلوچ راجی مچی: بلوچستان کی آزادی اور خودمختاری کی جدوجہد ۔ سنگت زراب بلوچ

292

بلوچ راجی مچی: بلوچستان کی آزادی اور خودمختاری کی جدوجہد
تحریر:سنگت زراب بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ

بلوچستان، جو کہ قدرتی وسائل سے مالا مال خطہ ہے، صدیوں سے مختلف طاقتوں کی جانب سے قبضے اور استحصال کا شکار رہا ہے۔ آج یہ سرزمین پاکستان کی ریاستی جبر اور غنڈہ گردیوں کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ بلوچ قوم، جو کہ اپنی شناخت اور خودمختاری کی حفاظت کے لئے لڑ رہی ہے، مسلسل جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ بلوچ راجی مچی، جو کہ بلوچ قوم کی طرف سے ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ ہے، ان تمام زیادتیوں اور ریاستی غنڈہ گردیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ 28 جولائی کو گوادر میں ہونے والا یہ مظاہرہ ریاستی جبر کے خلاف بلوچ عوام کی آواز کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔
ریاست پاکستان نے ہمیشہ سے ہی بلوچ قوم کی جدوجہد کو دبا کر رکھنا چاہا ہے۔ مختلف پروپیگنڈہ مہمات اور غلط اطلاعات کے ذریعے ریاست نے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن آج کی حقیقت یہ ہے کہ بلوچ قوم کی آواز دبائی نہیں جاسکتی۔ بلوچ راجی مچی کی شکل میں بلوچ عوام اپنی سرزمین پر قبضہ گیر ریاست پاکستان کے خلاف بھرپور احتجاج کر رہے ہیں۔

ریاست کی تمام تر کوششوں کے باوجود بلوچ قوم نے کبھی ہار نہیں مانی۔ ان کی جدوجہد نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنی آزادی اور خودمختاری کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ بلوچ راجی مچی کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ کس طرح بلوچ عوام اپنی حقوق کے لئے متحد ہو کر کھڑے ہیں۔ یہ احتجاجی مظاہرہ نہ صرف ریاست پاکستان کے جبر کے خلاف ہے بلکہ یہ عالمی برادری کو بھی اس بات کا پیغام ہے کہ بلوچ قوم اپنی شناخت اور حقوق کے لئے پرامن طور پر جدوجہد کر رہی ہے۔ ریاست پاکستان کی جانب سے ہزار پروپیگنڈا کرنے کے باوجود، بلوچ راجی مچی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ بلوچ عوام اپنی سرزمین پر اپنے حقوق کی حفاظت کے لئے متحد ہیں۔
بلوچ قوم کی یہ جدوجہد صرف ایک تحریک نہیں بلکہ یہ ایک جذبہ ہے جو ہر بلوچ کے دل میں موجزن ہے۔ اس جدوجہد نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ آزادی اور خودمختاری کے لئے لڑنا ہماری شناخت کا حصہ ہے۔ آج، بلوچ راجی مچی کی صورت میں ہم نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم اپنی سرزمین پر کسی بھی قسم کی غنڈہ گردی اور جبر کو برداشت نہیں کریں گے۔

بلوچ راجی مچی، بلوچ قوم کی آزادی اور خودمختاری کی جدوجہد کی ایک زندہ مثال ہے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ نہ صرف ریاست پاکستان کے جبر کے خلاف ہے بلکہ یہ عالمی برادری کو بھی ایک پیغام ہے کہ بلوچ قوم اپنی شناخت اور حقوق کے لئے متحد اور پرامن طور پر لڑ رہی ہے۔ ریاست کی تمام تر کوششوں کے باوجود، بلوچ قوم کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا اور بلوچ راجی مچی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اپنی حقوق کی حفاظت کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔