بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریاست بلوچ راجی مچی کی کامیابی سے انتہائی بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اپنی تمام تر طاقت کو راجی مچی کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ پورے بلوچستان میں ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو فون کرکے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی بچگانہ حرکتوں سے ریاست اپنی شکست کا اعلان کر رہی ہے اور ریاست کی ایسی حرکتیں ہی بلوچ راجی مچی کی کامیابی ہیں۔
کیا گیا ہے کہ ہم بلوچ عوام کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ بڑی گاڑیاں نہ ہونے کی صورت میں ویگن، چھوٹی ذاتی گاڑیاں اور موٹر سائیکل استعمال کریں اور اس کے علاوہ دیگر ذرائع بروئے کار لائیں۔
کہا گیا کہ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور قافلے کی صورت میں نکلیں۔ کوشش کریں کہ ہر علاقے، کلی، کوچہ، اور شہر کے قافلے ایک دوسرے کے ساتھ جڑتے جائیں اور ایک عظیم الشان قافلے کی صورت میں گوادر پہنچیں۔
بی وائی سی کے اعلامیہ میں بلوچ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بلوچستان ہمارا وطن ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ کون سے راستے کہاں جاتے ہیں اور ہم کیسے گوادر پہنچ سکتے ہیں۔