دی بلوچستان پوسٹ ویژول اسٹوڈیو کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ تین مہینے میں بلوچستان میں 170 روڈ حادثات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 521 خاندان متاثر ہوئیں۔
بلوچستان میں روڈ حادثات روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہوتے ہیں۔ ٹی بی پی کی دوسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق ان حادثات میں مزید اضافہ ہوا ہے ان حادثات میں 395 سے زائد افراد زخمی اور 145 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مستونگ میں 23، خضدار میں 15، کوئٹہ میں 14، کیچ میں 13، لسبیلہ میں 10 اور گوادر میں 8 حادثات پیش آئیں جبکہ سبی میں7، نوشکی میں 4، پسنی میں 5 اور چمن 8 حادثات رپورٹ ہوئیں۔
بلوچستان میں رونماء ہونے والے حادثات کی وجوہات میں گاڑیوں کی خستہ حالی، اوور لوڈنگ، کمزور مرئیت، ڈرائیوروں کی درست تربیت نا ہونا اور ڈرائیونگ لائسنس کا نہ ہونا، تیز رفتاری اور لاپروائی، لمبے سفر کے باعث نیند کی کمی اور منشیات کا استعمال شامل ہیں۔
ان وجوہات میں خستہ حال سڑکیں، تنگ اور سنگل لائن شاہراہیں، روڈ سیفٹی اور نیویگیشن اشارے کا فقدان شامل ہیں جبکہ بلوچستان میں کوئی ٹریفک انجنیئر موجود نہیں ہے۔