بلوچستان میں پرامن شرکاء پر طاقت کا استعمال قابل مذمت ہے، جبری گمشدگیوں کے واقعات کو ختم ہونا چاہئے۔ سابق وزیر اعظم پاکستان کا صحافیوں سے گفتگو
گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل سے صحافیوں کو پریس بریفنگ کے دؤران گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلسے پر فورسز حملوں کی مذمت کی ہے-
صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا گوادر جلسے کی حمایت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے نکلنے والے بلوچ عوام کی بھی حمایت کرتا ہوں، بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ہے-
انہوں نےمزید کہا حکومت ہوش کرے، بلوچ عوام میں بہت زیاہ نفرت پھیل رہی ہے، بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ہے اور پرامن مظاہرین پر حملہ اس سے بھی بڑی ظلم ہے جس سے مزید نفرت پھیلے گی-
واضح رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم مختلف کیسز میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں ان کے حکومت پر کرپشن اور بداعنوانی کا الزام ہے-
عمران خان کے اپنے ہی حکومت میں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری رہا ہے جبکہ اپنے دؤر حکومت میں عمران خان اور انکی پارٹی بلوچستان سے جبری گمشدگیوں میں پاکستانی فورسز کی ملوث ہونے کی تردید کرتی رہی ہے-
تاہم آج اپنے قید دؤران صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے بلوچستان میں جاری ریاستی کریک ڈآؤن کی مذمت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-