اگر مجھے یا بی وائی سی کے کسی ممبر کو کچھ ہوا تو پاکستانی ریاست جوابدہ ہو گی۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

549

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہزار سے زائد بی وائی سی کے حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر مجھے یا بی وائی سی کے کسی ممبر کو کچھ ہوا تو پاکستانی ریاست جوابدہ ہو گی”

انہوں نے کہاکہ 28 جولائی کو گوادر میں بلوچ راجی مچی کے حوالے سے پرامن جلسہ کرنا تھا، ریاست کی جانب سے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اسے روکنے کی کوشش کی گئی۔ تین دن کے دوران ہمارے ایک ہزار کے قریب ساتھی گرفتار ہیں اور کچھ بھی نہیں پتا کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 4 دن سے گوادر میں کرفیو نافذ ہے اور نیٹ ورک بند ہے۔ ڈیتھ اسکواڈ کے لوگ ہر گلی کوچے میں عام لوگوں کو پکڑ رہے ہیں اور مار رہے ہیں۔ گوادر دھرنے میں دوسری مرتبہ کریک ڈاﺅن کاسامنا ہوا ہے۔ فورسز نے آکر پرامن مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے بجائے ان پر تشدد کیا۔ ہمیں کچھ نہیں پتا کہ کتنے لوگ پکڑے ہیں اور کتنے زخمی ہیں۔ مظاہرے کے دوران جاں بحق ہونیوالوں کی لاشیں مختلف اسپتالوں میں پڑی ہوئی ہیں جنہیں دیکھنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

میں مطالبہ کرتی ہوں کہ اس بلوچ نسل کشی کیخلاف آئیں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کا ساتھ دیں۔