انسانی حقوق کے تنظیمیں میرے ماموں کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ بانڑی بلوچ

111

مشکے کے رہائشی گزشتہ دو سال‌ سے جبری لاپتہ ممتاز بلوچ کی بھانجی بانڑی بلوچ نے کہا‌ ہے کہ ‏مشکے کو غزہ کی پٹی میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جہاں وہاں کے رہائشی نہیں رہ سکتے۔ فورسز کے ظلم کے شکار لوگ وہاں سے ہجرت کرکے‌ مزدوری کے لئے کسی دوسرے شہر میں چلے جائیں تو انہیں وہاں بھی نہیں چھوڑا جاتا۔ میرے ماموں ممتاز بلوچ کو خضدار سے لاپتہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ‌ ‏میرے ماموں کو 6 ستمبر 2022 کو خضدار سے تیسری بار جبری لاپتہ کیا گیا۔ ممتاز کی والدہ بیمار ہیں اور ہمارا پورا خاندان تکلیف میں ہے۔ ہمیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے؟ اگر ممتاز پر کوئی الزام ہے تو عدالتیں کیوں بنی ہیں، انہیں عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا؟ اگر ان‌ پر کوئی جرم دو سال میں ثابت نہیں کیا‌ جا سکا ہے تو انہیں اب بازیاب کی جائے۔

انہوں نے انسانی حقوق کے تنظیمیوں سے اپیل کی کہ وہ میرے ماموں کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور ہمیں اس درد سے نجات دلائیں۔