اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کی ایک عمارت میں جمعے کی علی الصبح دھماکہ ہوا ہے تاہم فوج کا کہنا ہے کہ بظاہراً یہ ڈرون حملہ تھا جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ابتدائی انکوائری سے معلوم ہوتا ہے کہ تل ابیب میں دھماکہ ایک فضائی ٹارگٹ کے گرنے سے ہوا اور کسی قسم کے سائرن حرکت میں نہیں آئے۔ واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کے تحفظ کے لیے پٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے تاہم فوج کا کہنا ہے کہ نئے دفاعی اقدامات کے احکامات نہیں جاری کیے گئے۔
ایرانی حمایت یافتہ یمن کے حوثی عسکریت پسندوں کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ تل ابیب کو ہدف بنانے والے ملٹری آپریشن کی تفصیلات سامنے لائیں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے قریبی مقام سے اپارٹمنٹ میں ایک شخص کی لاش ملی ہے تاہم تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ موت کن حالات میں واقع ہوئی۔
ٹیلی ویژن پر چلنے والی دھماکے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارتوں کے ٹوٹے ہوئے شیشے زمین پر پڑے ہیں اور ارد گرد لوگ جمع ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں حزب اللہ اور حوثیوں کی جانب سے اسرائیل اور مغربی اہداف کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گروپس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل اور مغربی اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔