آج ہماری پوری زندگی جنگ زدہ بنا دیا گیا ہے۔ سمی دین بلوچ

344

لاپتہ ڈاکٹر محمد کی صاحبزادی سمی دین بلوچ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے آج ہم سب جانتے بلوچوں کی پوری زندگی متاثر ہے بلوچوں کی آج اور کل امن سب تباہ کئے گئے ہیں بلوچوں کی قومی شناخت اور بقاء سب متاثر ہے۔

سمی دین نے کہا کہ آج دنیا تیزی کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے لیکن بلوچ پسماندہ ہے بلوچوں ہر طرح کے مسائل سے متاثر ہے جہاں بلوچ صدیوں سے جس زمین پہ زندگی گزاری رہی ہے آج وہیں پہ بلوچ محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچوں کی ان کے آبائی علاقوں سے جبری بےدخل کیا جارہا ہے آج ہزاروں افراد پاکستانی فوج کے عقوبت خانوں میں قید ہیں اور اذیت برداشت کررہے ہیں ان کے اہلخانہ کس طرح کی زندگی گزار رہے ہیں وہ سب ہمارے سامنے ہیں آج بلوچوں کی گولیوں سے چھلنی لاش ویرانوں میں پڑے ہوئے ہیں روزی روٹی کا مسئلہ ہو یا روزگار کا سب بلوچوں کے لئے مسائل بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہماری پوری زندگی جنگ زدہ بنا دیا گیا ہے مگر ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں ہمیں خوشحال زندگی کے لئے ایک ساتھ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی 28 جون کو گوادر میں ایک راجی مچی کرنے جاری ہے اس راجی مچی کو کامیاب کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ہم سب مل کر ایک ہوں اور پوری دنیا کو دیکھائیں جس طاقت نے بلوچ سے جینے کا حق چھینا ہے آج بلوچ اسی کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے اور بلوچوں نے یہ فیصلہ کیا ہے آپ ظلم کو نہیں مانے گا میں عوام سے درخواست کرتی ہوں اس راجی مچی میں حصہ لے کر اس کو کامیاب بنائیں۔