آئرلینڈ: انسانی حقوق کی تنظیم کی بلوچ قومی اجتماع پر کریک ڈاؤن کی مذمت

552

فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے بلوچستان میں زیر حراست کارکنوں کی فوری رہائی اور زخمی مظاہرین کے محفوظ علاج کا مطالبہ کیا ہے۔

آئرلینڈ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے گوادر میں بلوچ قومی اجتماع پر پاکستانی فورسز کی جانب سے پرامن مظاہرین پر پرتشدد اور کریک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز نے اداروں نے بلوچ و انسانی حقوق کے کارکن سمی دین بلوچ سمیت کئی دیکر بلوچ کارکنان کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منقتل کردیا ہے جن کی صحتیابی کے بارے تنظیم کو خدشہ لاحق ہیں-

تنظیم نے گوادر سمیت بلوچستان بھر سے گرفتار اور اغواء شدہ تمام بلوچ کارکنان کی فوری رہائی اور ان کی حفاظت کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا ہے اور درجنوں زخمی مظاہرین کو طبی امداد فراہمی اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے-

واضح رہے فرنٹ لائن فیفنڈرز انسانی حقوق کی ایک تنظیم ہے جنہوں نے رواں سال مئی میں سمی دین بلوچ کو ایشیاء اور بحرالکاہل کے خطے کے لیے باوقار فرنٹ لائن ڈیفنڈرز ایوارڈ 2024 کا ایوارڈ دیا تھا-

اس سے قبل تنظیم کے بانی رہنماء اور خصوصی نمائندہ برائے اقوام متحدہ میری لالر نے بھی گوادر میں پاکستان فورسز کی جانب سے پرتشدد واقعات اور بلوچ سیاسی کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انکی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا تھا-

لالر نے اس موقع پر پاکستان کے وفد برائے جنیوا پر زورد دیا ہے کہ وہ پاکستانی حکومت پر زور دیں کے وہ اقوام متحدہ سے کئے گئے انسانی حقوق کے تحفظ کے وعدوں پر عمل کریں اور گوادر سے گرفتار و لاپتہ تمام کارکنان کو بازیاب کرکے بلوچ یکجہتی کمیٹی کو پرامن احتجاج کا حق فراہم کرے-